الجزیرہ نیوز کے مطابق کینیڈا کے دائیں بازو کے حکام نے مذاہب کو محدود اور کنٹرول کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور اسی حوالے سے کیوبک صوبے میں مذہبی علامات پر پابندی لگائی گیی ہے مگر ان اقدامات پر سارے سیاست دانوں نے خاموش رہنے کو ترجیح دی ہیں جو مذہبی آزادی کے قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
کیوبک صوبےمیں مذکورہ پارٹی کے ایما پر مختلف مذہبی علامات جیسے حجاب، عمامہ اور سیک پگڑیوں پر سرکاری اداروں میں پابندی لگائی گیی ہے۔
گذشتہ مہینے کو ایک اسکول سے ایرانی بچی کو حجاب کی وجہ سے نکالی گیی جس پر شدید اعتراضات کیے گیے تاہم دائیں پارٹی کے حکام نے کھل کر اس کی حمایت کی اور انکے سربراہ کا کہنا تھا کہ عوامی اعتراضات کی کوئی اہمیت نہیں۔
اکثر تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ کیوبک صوبے میں موجود حالات عجیب ہیں کیونکہ بہت سے دیگر پارٹیوں کے سیاست دانوں کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے جو واضح طور پر اس مذہبی آزادی کی منافی قوانین پر بات نہیں کرتے جو ملکی قوانین سے متصادم ہے۔