کینیڈا میں حالیہ برسوں کے دوران مسلم کمیونٹی کے افراد پر ہونے والے جان لیوا حملوں اور ان کے ساتھ پیش آنے والے نفرت انگیز واقعات کے پیش نظر معروف مسلم وکالتی گروپ نے کینیڈا میں اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لیے درجنوں سفارشات پیش کی ہیں۔
کینیڈین مسلمانوں کی قومی کونسل (این سی سی ایم) نے پیر کے روز 61 سفارشات جاری کیں، جن میں سال کے آخر تک وفاقی سطح پر اسلام مخالف فوبیا سے متعلق حکمت عملی مرتب کرنے اور نفرت انگیز جرائم سے متاثر ہونے والوں کی مالی مدد کی فراہمی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
گروپ نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ، اگرچہ ہم نے سیاستدانوں کی جانب سے اسلاموفوبیا کی مذمت اور کینیڈا میں مسلمانوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے تو پایا ہے البتہ اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لیے سنجیدہ اقدامات نہیں اٹھائے جاتے۔
اس گروپ نے کینیڈا کے صوبوں پر بھی زور دیا کہ وہ اپنے نسل پرستی مخالف ڈائریکٹوریٹس کو وسائل کی کمی نہ ہونے دیں جبکہ بلدیاتی ادارے اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لیے کمیونٹی کی سطح پر ہونے والی کوششوں کے لیے فنڈ فراہم کریں۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ، ہم خاموش تماشائی بن کر مزید جانیں ضائع ہوتے نہیں دیکھ سکتے۔ اسلامو فوبیا مہلک ہے اور ہم اب اس کے خلاف ٹھوس ایکشن دیکھنا چاہتے ہیں۔
یہ سفارشات اسلامو فوبیا پر ہونے والی سمٹ سے چند دن پہلے سامنے آئی تھیں۔ واضح رہے کہ لندن، اونٹاریو میں مسلمان خاندان کے ساتھ پیش آنے والے واقعے کے بعد کینیڈا کے اراکین پارلیمنٹ نے متفقہ طور پر اس سمٹ کے انعقاد کے حق میں ووٹ دیا تھا۔