
کینیڈا کے مغرب میں واقع البرٹا صوبے کے ایک چھوٹے قصبے چیسٹرمیر کے ایک گھر میں آتشزدگی کے واقعہ میں سات پاکستانی نژاد افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ اس واقعہ کے دوران ایک مرد اور پانچ بچوں نے بھاگ کر جان بچائی۔
ہلاک شدگان میں چار بچوں سمیت ایک مرد اور دو خواتین شامل ہیں۔ مقامی فائر ڈیپارٹمنٹ اور وفاقی پولیس آر سی ایم پی اس واقعہ کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ آر سی ایم پی کے حکام کا کہنا ہے کہ ابتدائی تفتیش میں کوئی ایسے شواہد نہیں ملے کہ جس سے یہ لگے کی اس افسوس ناک واقعہ کے پیچھے کوئی مشکوک کاروائی کار فرماتھی۔
پولیس رپورٹ کے مطابق ایک مرد اور ایک عورت کی عمر 38 سال، ایک عورت کی عمر 35 سال، ایک بچے اور ایک بچی کی عمر 12سال، ایک بچی کی عمر آٹھ سال جبکہ ایک چار سال کا بچہ شامل ہے۔
خاندان کا تعلق کراچی کے علاقہ گلشن اقبال سے بتایا گیا ہے۔
گزشتہ جمعہ کی صبح اڑھائی بجے چیسٹر میر کے رہائشی امجد کمال کے گھر میں آگ بھڑک اٹھی۔ اس وقت امجد کمال اور ان کے بھائی اسد کمال اور ان کے اہل خانہ سو رہے تھے۔ اسد کمال آئی ٹی کے شعبہ سے منسلک تھے۔
گھر کے مالک امجد کمال چار بچوں سمیت گھر سے باہر نکلنے میں کامیاب ہو گئے۔ جبکہ ان کا بھائی اسد کمال، اور اس کی اہلیہ ، رفیعہ کمال ، اور امجد کی اہلیہ ، بتول رشید حادثے میں ہلاک ہوگئے۔ ہلاک ہونے والے چار بچوں کی عمریں پانچ سے بارہ سال کے درمیاں ہیں۔
امجد کمال اور اس کے اہل خانہ اس برس مئی میں کینیڈا کے مشرقی صوبے اونٹاریو سے چیسٹرمیر منتقل۔ہوئے تھے۔ جبکہ ان کا بھائی اسدکمال اپنے کنبہ سمیت کچھ عرصہ سے کیلگری شہر میں رہائشی تھا۔ چیسٹر میر قصبہ کیلگری مشرق کی جانب قریبا بیس کلومیٹر دوری پر واقع ہے۔
“اگرچہ آر سی ایم پی کا کہنا ہے کہ اس بات کا کوئی اشارہ نہیں ہے کہ آگ کو جان بوجھ کر لگایا گیا تھا۔ ہم کنبہ اور دوستوں سمیت پوری برادری سے قیاس آرائی نہ کرنے کے لئے کہہ رہے ہیں۔ بلکہ براہ کرم انہیں اپنی دعاؤں میں ساتھ یاد رکھیں۔”
چیسٹر میر کے مئیر مارشل چامرز نے اپنے بیان میں نہایت دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ “اس خاندان کے ساتھ حادثے نے پوری کمیونٹی کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ اس کو الفاظ میں بیان کرنا ممکن نہیں۔
متاثرہ خاندان کے محلے میں رہائشی ایک پاکستانی خلیل بھٹی کے مطابق ہلاک ہونیوالا اسد کمال کمیونٹی میں کمیونٹی کی خدمت کرنے کا ارادہ رکھتے تھے۔
عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا کہ آگ گھر کے پچھلے حصے سے شروع ہوئی۔ اس حادثے میں آس پاس کے گھروں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
ہلاک ہونیوالی خاتون بتول راشد کے ایک قریبی عزیز ثاقب خان نے بتایا کہ اس حادثے سے ان کا خاندان شدید صدمے سے دوچار ہے۔
“بتول بہت اچھی ، ذہین، اور بہت ہی مددگار خاتوں تھیں۔ انہوں نے پانچ بچوں کی بڑی اچھی پرورش کی۔ بدقسمتی سے ان میں سے تین بچے اس حادثے میں ہلاک ہوگئے۔ہلاک ہونیوالا چوتھا بچہ اس کمال کا تھا”۔
مقامی پاکستانی کمیونٹی کی تنظیم پاکستان کینیڈا ایسوسی ایشن کے ایک رکن غلام مصطفے نے اس واقع پر گہرے افسوس اور دکھ کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے بی بی سی کو بتایا کہ پوری کمیونٹی اس خاندان کے ساتھ ہے اور متاثرہ خاندان کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کیلئے تیار ہے۔
مسلم کونسل آف کیلگری ریلیف سینٹر نے خاندان کیلئے آن لائن فنڈز اکٹھا کرنے کی اپیل بھی کے جس میں اب تک پچپن ہزار ڈالر اکٹھے ہو چکے ہیں۔
“اگرچہ آر سی ایم پی کا کہنا ہے کہ اس بات کا کوئی اشارہ نہیں ہے کہ آگ کو جان بوجھ کر لگایا گیا تھا۔ ہم کنبہ اور دوستوں سمیت پوری برادری سے قیاس آرائی نہ کرنے کے لئے کہہ رہے ہیں۔ بلکہ براہ کرم انہیں اپنی دعاؤں کے ساتھ یاد رکھیں اور اہل خانہ کو تعزیت بھیجیں۔”