دہشتگرد سرگرمیوں کا جھوٹا دعویٰ کرنے والا شہروز چوہدری فریب کاری کے الزام سے بری

عدالت نے خود کو داعش کا رُکن اور دہشتگرد سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا جھوٹا دعویٰ کرنے والے شہروز چوہدری کو فریب کاری کے الزام سے بری قرار دے دیا گیا۔

پولیس نے برلنگٹن اونٹاریو سے تعلق رکھنے والے شہروز چوہدری کو گرفتار کرکے طویل تحقیقات کا آغاز کیا اور تحقیقاتی عمل مکمل ہونے کے بعد ستمبر 2020 میں ان پر دہشتگرد سرگرمی میں ملوث ہونے کا ڈھونگ رچانے کا الزام عائد کیا تھا۔

پولیس کے مطابق 26 سالہ شہروز نے کئی میڈیا انٹرویوز میں یہ دعویٰ کیا تھا کہ وہ 2016 میں داعش میں شمولیت اختیار کرنے شام جاچکے ہیں اور شدت پسند کارروائیوں کا حصہ بھی رہے ہیں۔

پولیس کے مطابق شہروز کے انٹرویوز مختلف میڈیائی اداروں نے شائع کیے، مختلف پوڈکاسٹس اور ٹی وی دستاویزی فلموں پر نشر بھی ہوئے جس کی وجہ سے لوگوں کے جانی تحفظ کو لے کر خدشات پیدا ہوئے۔

تاہم شہروز کے وکیل نادر حسن نے اتوار کے روز ایک بیان میں کہا کہ عدالت نے ان کے موکل کو الزام سے بری قرار دے دیا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ان کے موکل نے اپنی معصومیت ثابت کردی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ شہروز چوہدری کی جانب سے پیس بونڈ قبول کرنے کے فیصلے اور اضافی 12 ماہ تک شرائط پر عمل سے یہ واضح ہوتا ہے کہ انہیں اپنی غلطیوں کا احساس ہے۔ مگر ان سے یہ غلطیاں عمر کی ناپختگی کی وجہ سے ہوئیں، یہ بدنیتی یا مجرمانہ ارادے سے قطعاً نہیں ہوئی تھیں۔

‘عدالتی فیصلے میں شہروز چوہدری کی گزشتہ دو برسوں کی کارکردگی کو بھی مدنظر رکھا گیا۔ وہ یونیورسٹی سے نہ صرف اپنی گریجویشن مکمل کرنے بلکہ اپنے روزگار کو برقرار رکھنے میں بھی کامیاب رہے۔’

About محسن عباس 206 Articles
محسن عباس کینیڈا میں بی بی سی اردو، ہندی اور پنجابی کے ساتھ ساتھ دیگر کئی بڑے اخبارات کیلئے لکھنے کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔ امیگریشن ، زراعت اور تحقیقی صحافت میں بیس برس سے زائد کا تجربہ رکھتے ہیں۔