وبا روحانی ہے یا جسمانی؟

ہر انسان دعا میں ہاتھ اٹھاۓ کھڑا ہے کہ وبا کا یہ وقت جلد سے جلد بلکہ پل جھپکتے گزر جائے

وبا نگر

احسان جبار

ہرطرف خوف و ہراس کے ساۓ فرض رات کی طرح زمین پر نازل ہو چکے ہیں. فضا میں بجھے ہوۓ استعمال شدہ بارود کی سوئی ہوئی بدبو پھیلی ہے. انسانی بستیوں کے نحیف کندھے زندگی کا بھاری بوجہھ ہاٹھانے سے قاصر ہو چکے ہیں. زندگی کا نشان خودبخود غائب ہوتا جا رہا ہے. انسانوں سے “کائناتی امامت” چھین لی گئی ہے. گدھ اور کوے کے ہاتھ زمین اور کی سرداری ہے. کوا انسانی مکانوں میں مستقل طور پر رہنے لگا ہے. وہ خود کو راجہ گدھ کا نائب بتاتا ہے. انسانی لاشوں کو اس ڈر سے کہ وہ دوبارہ زندہ نہ ہو جائیں, گہرے گڑھوں میں بے رحمی سے پھینکا جا رہا ہے. ہر انسان دعا میں ہاتھ اٹھاۓ کھڑا ہے کہ وبا کا یہ وقت جلد سے جلد بلکہ پل جھپکتے گزر جاۓ, چاہے بدلے میں اس کے سوا کتنے ہی انسان لقمہء اجل بن جائیں. ہر ذہن اپنے زندہ رہنے اور دوسروں کے مرنے کے امکانات (probabilities)کا حساب لگا رہا ہے. لاشیں گننے والوں کے منہ سے نکلنے والے بھاری بھرکم اعداد و شمار ان کی مستعدی اور پیمان (accuracy) کا ثبوت ہیں. انسانوں کے ننھے منے بچے دن کے وقت وبا کے بارے میں بات کرتے ہوۓ ایسے سوال کرتے ہیں جن کا جواب شاید زمانے کے بڑے بڑے سائنسدانوں کے پاس بھی نہ ہو. کوئی جواب نہ پا کر وہ خود ساختہ فلسفوں کی خاک جھاڑ کر چپ ہو جاتے ہیں. اور رات کو دن بھر کی اچھل کود کو یاد کرتے کرتے پرانی نیند کی آغوش میں جا دبکتے ہیں. نوجوان انسان جو وبا کے سامنے خود کو بے بس پا کر ہنسنے کی ناکام کوشش کرتے تھے, ہنسنا چھوڑ چکے ہیں. مسند اشرف المخلوقات تہزیب کے اجڑے کھنڈرات میں ویران پڑی ہے. اس پر بیٹھنے والے کو چمن بدر کر دیا گیا ہے. دھیمک خاموش راتوں میں اسے چاٹنے لگی ہے. عنقریب یہ انسان ” قوت نیابت” کی طرح مٹی کے ساتھ جا ملے گی. اس روحانی عذاب کے نزول کے بعد انسان کو تمام مصائب و آلام کسی معمولی کانٹے کی چبھن لگتے ہیں, جسے وہ اک دم میں جلد سے نکال کر ۔۔۔۔ فی السکون ہو سکتا ہے. خیالات کی ازلی چوپال میں بیٹھے کچھ دانشور ابھی بھی اس بحث میں الجھے ہوۓ ہیں کہ وبا روحانی ہے یا جسمانی

اپنی تحریریں نام، پتہ، موبائل یا واٹس ایپ نمبر کے ہمراہ اس ای میل پربھیجیں۔ شکریہ

contact@awazcanada.com

About محسن عباس 205 Articles
محسن عباس کینیڈا میں بی بی سی اردو، ہندی اور پنجابی کے ساتھ ساتھ دیگر کئی بڑے اخبارات کیلئے لکھنے کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔ امیگریشن ، زراعت اور تحقیقی صحافت میں بیس برس سے زائد کا تجربہ رکھتے ہیں۔